6

کیا جاپان کو اپنے نایاب زمین کے ذخیرے میں نمایاں اضافہ کرنے کی ضرورت ہے؟

ان سالوں میں، خبروں کے ذرائع ابلاغ میں اکثر یہ خبریں آتی رہی ہیں کہ جاپانی حکومت اپنے ریزرو سسٹم کو مضبوط کرے گی۔نایاب دھاتیںصنعتی مصنوعات جیسے الیکٹرک کاروں میں استعمال ہوتا ہے۔جاپان کے معمولی دھاتوں کے ذخائر اب گھریلو استعمال کے 60 دنوں کی ضمانت ہیں اور چھ ماہ سے زیادہ تک بڑھنے کے لیے تیار ہیں۔معمولی دھاتیں جاپان کی جدید صنعتوں کے لیے ضروری ہیں لیکن چین جیسے مخصوص ممالک کی نایاب زمینوں پر بہت زیادہ انحصار کرتی ہیں۔جاپان تقریباً تمام قیمتی دھاتیں درآمد کرتا ہے جن کی اس کی صنعت کو ضرورت ہے۔مثال کے طور پر، تقریباً 60 فیصدنایاب زمینیںجو الیکٹرک کاروں کے لیے میگنےٹ کی ضرورت ہوتی ہے، وہ چین سے درآمد کیے جاتے ہیں۔جاپان کی وزارت برائے اقتصادیات تجارت اور صنعت کے 2018 کے سالانہ اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ جاپان کی 58 فیصد معمولی دھاتیں چین سے، 14 فیصد ویتنام سے، 11 فیصد فرانس سے اور 10 فیصد ملائیشیا سے درآمد کی گئیں۔

قیمتی دھاتوں کے لیے جاپان کا موجودہ 60 دن کا ریزرو سسٹم 1986 میں قائم کیا گیا تھا۔ جاپانی حکومت نایاب دھاتوں کو ذخیرہ کرنے کے لیے زیادہ لچکدار طریقہ اپنانے کے لیے تیار ہے، جیسے کہ زیادہ اہم دھاتوں اور کم اہم ذخائر کے لیے چھ ماہ سے زیادہ کے ذخائر کو محفوظ بنانا۔ 60 دن سے کم۔مارکیٹ کی قیمتوں پر اثر انداز ہونے سے بچنے کے لیے حکومت ذخائر کی رقم ظاہر نہیں کرے گی۔

نایاب دھاتوں کو محفوظ بنانے کے لیے جاپان کی وسائل کی حکمت عملی

کچھ نایاب دھاتیں اصل میں افریقہ میں تیار کی جاتی ہیں لیکن انہیں چینی کمپنیوں کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔لہٰذا جاپانی حکومت جاپان کے تیل و گیس اور دھاتوں کے معدنی وسائل کے اداروں کو ریفائنریوں میں سرمایہ کاری کرنے یا جاپانی کمپنیوں کے لیے توانائی کی سرمایہ کاری کی ضمانتوں کو فروغ دینے کی تیاری کر رہی ہے تاکہ وہ مالیاتی اداروں سے فنڈز اکٹھا کر سکیں۔

اعدادوشمار کے مطابق جولائی میں چین کی نایاب زمینوں کی برآمدات میں سال بہ سال تقریباً 70 فیصد کمی واقع ہوئی۔چین کی وزارت تجارت کے ترجمان گاؤ فینگ نے 20 اگست کو کہا کہ کووِڈ-19 کے اثرات کی وجہ سے اس سال کے آغاز سے نایاب زمین کے بہاو والے اداروں کی پیداوار اور کاروباری سرگرمیاں سست پڑ گئی ہیں۔چینی کاروباری ادارے بین الاقوامی منڈی کی طلب اور خطرات میں ہونے والی تبدیلیوں کے مطابق بین الاقوامی تجارت کرتے ہیں۔کسٹمز کی جنرل ایڈمنسٹریشن کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، اس سال کے پہلے سات مہینوں میں نایاب زمین کی برآمدات سال بہ سال 20.2 فیصد کم ہو کر 22,735.8 ٹن رہ گئیں۔